Skip to main content

💫 بیوی شوہر کے بغیر کتنے عرصے تک صبر کر سکتی ہے 💫

 💫 بیوی شوہر کے بغیر کتنے عرصے تک صبر کر سکتی ہے 💫


 حضرت عمرؓ نے کیا ارشاد فرمایا


آپ رات کے وقت گشت کے دوران ایک علاقے میں  ایک گلی میں سے گزر رہے تھے تو آپ نے کچھ آواز سنی جب غور کیا تو ایک گھر سے ایک عورت کی آواز آرہی تھی۔
اور  غور کرنے سے پتہ چلا کہ وہ کچھ اشعار پڑھ رہی تھی۔ جن کا مفہوم یہ تھا کہ اس کا شوہر گھر سے کہیں دور چلا گیا تھا اور وہ اسکی جدائی میں  بہت دکھی تھی اور گنگنا رہی تھی۔ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب اپنے گھر واپس آئے  تو آپ نے اپنی بیوی سے پوچھا  کہ شادی شدہ عورت اپنے  شوہر کے بغیر کتنے عرصے تک  صبر کر سکتی ہے آپ کی بیوی نے جواب دیا کہ تین سے چار مہینے تک صبر کر سکتی ہے ۔ آپ نے اسی وقت  فوج کو حکم جاری کر دیا کہ ہر فوجی کو چار مہینے کے دوران ایک دفعہ  ضرور چھٹی دی جائے گی تاکہ ہر فوجی اپنے گھر آ کر اپنی بیوی کے حقوق ادا کر سکے۔علماء کرام فرماتے ہیں کہ چار ماہ تک اگر شوہر عورت کا حق ادا نہیں کرتا تو عورت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ خلع کا مطالبہ کر سکتی ہے اور یہ اس صورت میں ہے جب عورت راضی نہ ہو۔ اس لیے شوہر کو چاہیے کہ وہ عورت کو ہر طرح سے راضی رکھے اور ہو سکے تو کم از کم سال میں ایک یا دو دفعہ ضرور اپنے گھر کا چکر لگائے یہ ان بھائیوں کے لیے ہے جو پردیس میں رہتے ہیں یا گھر سے دور کام کرتے ہیں  اگر ممکن ہو تو عورت کو اپنے ساتھ ہی رکھیں اور اگر دونوں اپنی رضا مندی سے اس بات پر متفق ہیں کہ دونوں ایک دوسرے سے زیادہ وقت دور رہ سکتے ہیں تو پھر اس میں کوئی حرج نہیں ہے  لیکن اگر فتنہ کا اندیشہ ہو تو پھر رضا مندی بھی بے سود ہے کیونکہ زیادہ عرصہ تک گھر واپس نہ آنا بہت سے نقصانات کا باعث بن سکتا ہے۔۔
اس لیے شوہر کو چاہیے کہ وہ عورت کو  ہر طرح سے راضی رکھے اور کوشش کریں کہ اپنی بیوی کو تنہا مت چھوڑیں اور اگر مجبوری ہے تو کم از کم سال میں ایک یا دو مرتبہ ضرور اپنے گھر کا چکر لگایا کریں اگر ممکن ہو تو عورت کو اپنے ساتھ ہی رکھیں جہاں آپ خود رہتے ہیں اگر بیوی کی  رضا مندی سے  زیادہ وقت دور رہ سکتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں لیکن اگر پھر بھی اندیشہ ہو کہ کچھ غلط ہو جانے کا  تو پھر رضا مندی بھی بے کار ہے کیونکہ زیادہ عرصہ تک گھر واپس نہ آنا بہت سے نقصانات کا باعث بن سکتا ہے۔اس لیے ہمیں چاہیے کہ بے حد احتیاط سے کام لیتے ہوئے اپنے ان ازدواجی تعلقات میں بہتری لانے کی کوشش کریں تاکہ ہماری زندگی کے سارے معاملات ٹھیک طریقے سے چلتے رہیں اور ہماری زندگی سہولت کے ساتھ گزرے
__

Comments

Popular posts from this blog

انکشاف: جن ممالک میں کرونا کیوجہ سے زیادہ اموات ھوئی انکا طرز خوراک کیا تھا.

رائٹر کا نام معلوم نہیں ہے انکشاف: جن ممالک میں کرونا کیوجہ سے زیادہ اموات ھوئی انکا طرز خوراک کیا تھا.  چند سال پہلے کی بات ہے میں دبئی میں ہنگری یورپ کی ایک کمپنی میں کام کرتا تھا ، وہاں میرے ساتھ ہنگری کا ایک انجنئیر میرا کولیگ تھا ، اُس کے ساتھ میری کافی بات چیت تھی ، ایک دن ہم لوگ پیکٹ والی لسی پی رہے تھے ، جسے وہاں مقامی زبان میں لبن بولتے ہیں ، میں نے اسکو بولا کہ یہ لسی ہم گھر میں بناتے ہیں ، وہ بڑا حیران ہوا، بولا کیسے ، میں نے اسے کہا کہ ہم لوگ دہی سے لسی اور مکھن نکالتے ہیں ، وہ اور بھی حیران ہو گیا ، کہنے لگا یہ کیسے ممکن ہے ، میں نے بولا ہم گائے کا دودھ نکال کر اسکا دہی بناتے ہیں ، پھر صبح مشین میں ڈال کر مکھن اور لسی الگ الگ کر لیتے ہیں ، یہ ہاتھ سے بھی بنا سکتے ہیں ، وہ اتنا حیران ہوا جیسے میں کسی تیسری دنیا کی بات کر رہا، ہوں ، کہتا یہ باتیں میری دادی سنایا کرتی تھیں ، کہنے لگا میری بات لکھ لو تم لوگ بھی کچھ سالوں تک آرگینک چیزوں سے محروم ہونے والے ہو ، میں بولا کیسے ، کہتا ، ہنگری میں بھی ایسے ہوا کرتا تھا ، پھر ساری معیشت یہودیوں کے ہاتھ میں آ گئی ، انتظامی معاملا...

Heart Disease

Heart disease Heart disease can be prevented if you eat the right food in the right way. The super foods you will find on this list will help boost the health of your cardiovascular system among many other benefits! They can be sourced in a natural way as well. Studies say that you can prevent issues like obesity, diabetes, and clogged arteries with a healthier diet. Check out these items that will give your heart the boost it needs. Oranges: Don’t you think oranges are the best thirst-quenchers ever? Aside from that, they offer plenty of vitamin C, fiber, pectin, potassium, and nutrients. They will flush out sodium, neutralize dangerous proteins, and reduce blood pressure. This way, you can ward off heart failure and heart scar tissue development.

تفسیر روح القرآن

  تفسیر روح القرآن اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَالْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِ ج وَالطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَالطَّیِّـبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِ ج اُوْلٰٓئِکَ مُبَرَّئُ وْنَ مِمَّا یَقُوْلُوْنَ ط لَھُمْ مَّغْفِرَۃٌ وَّرِزْقٌ کَرِیْمٌ ۔ (النور : ٢٦) (خبیث عورتیں خبیث مردوں کے لیے ہیں اور خبیث مرد خبیث عورتوں کے لیے ہیں اور پاکیزہ عورتیں پاکیزہ مردوں کے لیے ہیں اور پاکیزہ مرد پاکیزہ عورتوں کے لیے، یہ مبرا ہیں ان تہمتوں سے جو وہ لگاتے ہیں، ان کے لیے ہی بخشش اور عزت والی روزی ہے۔ ) ایک فطری اور واقعاتی دلیل اللہ تعالیٰ نے انسانی فطرت اس طرح بنائی ہے کہ انسان اپنی رفاقت اور اپنی معاشرت کے لیے ہمیشہ ایسے ساتھی کو تلاش کرتا ہے جس کے ساتھ فطری ہم آہنگی ہو، عادتوں میں یکسانی ہو، میلانات اور رجحانات ملتے جلتے ہوں، طبعی ذوق میں باہمی مناسبت ہو۔ اور اگر ایک ساتھ رہنے والوں میں ان چیزوں کا فقدان ہو تو کوئی شخص بھی ایسے شخص کو ساتھی بنانے کے لیے تیار نہیں ہوتا۔ جبر اور حبس ہو تو ایک مجبوری ہے، ورنہ اختیار اور ارادہ کے ساتھ ہر طرح کا اختلاف ہوتے ہوئے بھی مصاحبت اور معاشرت ایک خواب تو ہوسکتا ہ...